ظلم وستم اور خوف کے بت توڑ کر باہر نکلے تو کامیاب ہوئے

 


کشمیر کے غیور لوگ ظلم وستم اور خوف کے بت توڑ کر باہر نکلے تو کامیاب ہوئے، اگر وہ کسی مصلحت کے تحت بدستور خموش رہتے تو ظلم کی اس چکی میں پستے چلے جاتے ... پورے پاکستان کے چپے چپے پر بسنے والے غریب اور پسے ہوئے طبقے کے لئیے کشمیریوں کا یہ احتجاج ایک استعارہ ہے کہ وہ مزید ظلم برداشت کریں گے یا اپنے حقوق کے لئیے سر پر کفن باندھ کر باہر نکلیں گے.....


یاد رکھیں کہ ہر عمل کا ایک ردعمل ہوتا ہے ، عمل جتنا سخت ہوگا اسکا ردعمل بھی اتنا ہی شدید ہوگا‫‫ - نہتے اور پرامن لوگوں کے پر امن احتجاج پر سیدھی گولیاں چلائی گئی ، آنسو گیس کے شیل مارے گئے لیکن جب اس کا ردعمل آیا تو پھر ہم سب کو بڑی تکلیف ہوئی کہ وہاں یہ ہوگیا تو وہ ہوگیا تو یہاں مجھے لڈن جعفری صاحب کا وہ تاریخی جملہ یاد آرہا ہے کہ " یہ تو ہوگا " پھر یہ سب تو ہونا ہی ہے نا....الہذا برداشت کریں اور باہر نکلنے کی تیاری کریں.. ورنہ یہ کشمیریوں کو دیا گیا ریلیف بھی ہم ہی سے پورا کیا جائے گا....


 والسلام

Comments

Popular posts from this blog

"A Lesson in Love and Forgiveness: A Husband's Unwavering Commitment" #Couples Goals

⚔️ *‏رواں جنگ میں مسلمانوں نے کیا کھویا کیا پایا* ⚔️

*محسن پاکستان پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان*