پاکستان میں 400,000 سے زائد افراد مبینہ طور پر توہین مذہب میں ملوث ہیں: ایل سی بی پی کی پریس کانفرنس

  یوم تحفظ ناموس رسالت  ﷺ


7 اپریل 


16 رمضان مبارک 







اسلام آباد (پ ر  )پاکستان میں سوشل میڈیا پر توہین آمیز

 مواد اور قومی پرچم کی باقاعدہ منصوبہ بندی سے توہین،ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ 120گستاخی کے مرتکب ملزمان گرفتار

کرلئے گیارہ ملزمان کو ماتحت عدالتوں سے سزائے موت ہوگئی پی ٹی اے سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد روکنے کے لئے فلٹریشن لگائے اور والدین اپنے موبائلز پر بچوں کی نگرانی کے لئے والدین کی طرف سے کنٹرول کی جانے والی ایپس لگائیں چیئرمین لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان راو عبدالرحیم ایڈووکیٹ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں فساد پھیلانے کے لئے ایک مذہب کے نام سےبنے جعلی اکاونٹس سے دوسرے کے اکابرین کے خلاف توہین آمیز مواد پھیلایا جارہا ہے اسی طرح ایک مسلک کے جعلی اکاونٹ سے دوسرے مسلک کے خلاف نفرت آمیز مواد پھیلایا جارہا ہے جس کا مقصد ایٹمی پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا ہے اس سازش کو قوم پر آشکار کرنے کے لئے رمضان المبارک کا تیسرا جمعہ بطور یوم جمعہ برائے تحفظ ناموس رسالت کے طورپر قومی سطح پر منایا جائے 

چیئرمین لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان راو عبدالرحیم ایڈووکیٹ  اور ناظم اہلسنت پاکستان علامہ شبیر گیلانی ،شیرازاحمد فاروقی صدر لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان ،راجہ عمران خلیل ایڈووکیٹ ودیگر ممبران لیگل کمیشن آن بلاسیفمی پاکستان نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس یہ انکشاف کیا چیئرمین لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان راو عبدالرحیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان سیاسی و معاشی نازک صورتحال سے گزر رہا ہے ایک ملحد گروہ اس نازک صورتحال میں پاکستان میں فساد پھیلانے کی کوشش کررہا ہے سوشل میڈیا کے ذریعے پہلے انہیں فحش ویڈیوز کی مدد سے مردہ ضمیر بنایا جاتا ہے دوسرے مرحلے میں بے حیائی کی آڑ میں گستاخی  کا ارتکاب کروایا جارہا ہے اللہ پاک ،انبیاکرام صحابہ کرام امہات المومنین اور اہلبیت عظام کے نام مخصوص اعضا پر لکھ کر توہین کا ارتکاب کیا جارہا ہے مقدس ناموں کو مخصوص اعضا پر لکھ کر بدکاری کرتے ہوئے ویڈیو بنائی جارہی ہیں پاکستان کے پیارے قومی پرچم پر غلیظ الفاظ لکھ کر توہین کرکے اسے سوشل میڈیا پر شیئر کیاجارہاہےایف آئی اے نے سوشل میڈیا پر توہین کا ارتکاب کرنے والے جن گستاخوں کو گرفتار کیا ہے انہوں نے خوفناک انکشافات کئے ہیں گرفتار ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر توہین باقاعدہ منصوبہ بندی سے کرائی جاتی ہے افسوس کی بات ہے کہ سوشل میڈیا پر توہین کرنے والوں میں ہر مذہب اور مسلک کے افراد شامل ہیں ملکی امن تباہ کرنے کے لیے مسلمانوں کے نام پر بنے اکاونٹس سے انجیل اور حضرت عیسی کے خلاف مواد شیئر کیا جارہا ہے جب ایف آئی اے سائبر کرائم نے گرفتار ملزمان سے تفتیش کی تو پتہ چلا وہ اکاونٹ کسی غیر مسلم  کے نام پر ہے بعض اکاونٹس ایسے ہیں جن میں ظاہر اتو کسی غیر مسلم کے نام پر چل رہا ہوتی ہے مگر پیچھے اصل اکاونٹ کسی مسلمان کا ہوتا ہے ایک مذہب سے دوسرے مذہب پر حملے کے لئے یہ پوری پلاننگ سے سازش کی جارہی ہے اس سازش کا مقصد پاکستان میں مذہب کو مذہب اور مسلک کو مسلک سے لڑانا ہے اس طرح کے گستاخ 120سے زائد پکڑے جاچکے ہیں گیارہ گستاخوں کو ماتحت عدالتوں سے سزائے موت ہوچکی ہے سال  2022میں چار ایسے ملزمان پکڑے گئے جنہوں نے تین سال قبل چارافراد پر مشتمل ایک گروپ بنایا جن کی تعداد تین سال میں بتیس ہزار تک پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے اس وقت ایف آئی اے سائبر کرائم کی  ہائی کورٹ میں دیئے گئے بیان کے مطابق اس نیٹ ورک کی تعداد چار لاکھ افرادتک پہنچ چکی ہے یہ گند بظاہر بے حیائی اور عریانی کے نام پر پھیلایا جارہا ہے مگر حقیقت میں اس کی منزل توہین انبیا صحابہ اہلبیت عظام ہوتی ہے اس سارے گند پھیلانے کے پیچھے  عالمی سازش موجود ہے لاہور ہائی کورٹ سوشل میڈیا پر ہونے والی توہین کو کنٹرول کرنے کے لئے فیصلہ دیا ہے سپریم کورٹ میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف حکومت نے اپیل کی حکومت نے سپریم کورٹ سے پٹیشن واپس لے لی ہے سپریم کورٹ سے درخواست واپس لینے کے باوجود   آئی ٹی اور پی ٹی اے عملا متحرک کردار ادا نہیں کررہا سات اپریل کا جمعہ بطور یوم ناموس رسالت منایا جارہا ہے تمام مذہبی جماعتوں ،مذہبی قیادت ،سوشل میڈیا ایکٹویسٹس ،اینکرز ،پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اور عوام سے اپیل ہے کہ سات اپریل کے جمعہ کواس سازش کی روک تھام کے حوالے سے آگاہی دیں والدین اپنے اور بچوں کے موبائلز پر والدین کے کنٹرول ایپس (parental control app)

لگائی جائیں والدین سے گزارش ہے کہ وہ اپنے بچوں کو گستاخی کے عفریت سے بچائیں اس توہین آمیز مواد کو روکنے کے لئے پی ٹی اے فلٹریشن لگائے ہم حکومت کو مجبور کردیں گے کہ وہ سوشل میڈیا پر توہین روکنے کے لئے فلٹریشن لگائے گی جب تک فلٹریشن نہیں لگے گی والدین  کنٹرول ایپس اپنے موبائل پر لگائیں ایف آئی اے کے  سائبر ونگ کے پندرہ تھانوں میں توہین روکنے کے لئے خصوصی سیل بنادیئے گئے ہیں اب تک ہم نے گستاخوں کی کمر نہیں توڑی تو ہم نے ان کی ٹانگ ضرور توڑ دی ہے راو عبدالرحیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ عوام نے ساتھ دیا تو ہم جلد ہی اس سازش کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے 

جاری کردہ:سیکرٹری اطلاعات لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان  0334/5375607

پاکستان میں 400,000 سے زائد افراد مبینہ طور پر توہین مذہب میں ملوث ہیں: ایل سی بی پی کی پریس کانفرنس

https://fb.watch/jD7agbmhgK/?mibextid=RUbZ1f

*LEGAL COMMISSION ON BLASPHEMY PAKISTAN*

*ہمیں فیس بک پر جوائن کریں👇*


https://www.facebook.com/lcbpofficial


https://www.facebook.com/groups/1154358001899821


 *ہمیں انسٹاگرام پر جوائن کریں👇*


https://instagram.com/lcbp.official

 *ہمیں ٹیوٹر پر جوائن کریں👇*

https://twitter.com/LcbpOfficial

The Legal Commission on Blasphemy, a non-profitable organization, on Thursday informed that More than 400,000 people were allegedly involved in blasphemous practices in Pakistan as per Federal Investigation Agency Cyber Crime Wing’s report submitted in the Lahore High Court, Rawalpindi Bench.

Commission’s Chairman Rao Abdul Rahim Advocate, addressing a press conference here, at National Press Club said Allah Almighty, Holy Prophet Hazrat Muhammad (Peace Be Upon Him), Ahle Bayt, Ummahat-ul-Muminin, Ashab, Holy Quran and the national flag were being desecrated in a systematic way on the social media.

Expressing his astonishment, he said it was not happening in any other country but in our own homeland, adding that in 2022, FIA arrested four suspects of blasphemy. During the investigation, it was revealed that they formed a blasphemy group in 2019 but when they were arrested, their strength comprised of more than 32,000 blasphemers, he added.

Abdul Rahim Advocate said this burgeoning social and religious menace could not be controlled by a few people, however, the entire nation should play its due role and the government institutions should fulfil their constitutional responsibilities into the matter.

He said it was the responsibility of Pakistan Telecommunication Authority to start social media’s registration and apply filtration on it so that profane and obscene content could not be posted, shared and downloaded in Pakistan.

He said through modern technology, FIA Cyber Crime Wing should be provided information of the persons involved in the following criminal activities in order to arrest and bring them to justice.

He said 119 people were arrested by the efforts of Legal Commission on Blasphemy, 11 people had been sentenced to death by the trial court while the death sentence of two accused was confirmed by the High Court so far.

He appealed to the people to observe Friday, April 7, as ‘National Awareness Day for Prevention of Indecent Content on Social Media’ so that through consciousness and awareness, we could stop this terrible series of insolence.

On this occasion, Abdul Rahim Advocate was accompanied with the commission’s senior members including Shiraz Ahmed Farooqui and Allama Shabir Shah Geelani.


Comments

Popular posts from this blog

⚔️ *‏رواں جنگ میں مسلمانوں نے کیا کھویا کیا پایا* ⚔️

List of Pakistani Products

جب ایک عورت نے اپنے شوہر کی مـردانگی کو للکارا"*